مان جا اب بھی دل میں آن اتر
آسمانوں سے میری جان اتر
میری پلکیں ہیں منتظر کب سے
تو کبھی زیر-ے- سایبان اتر
میں زمیں ہوں تو ایک دن تو ہی
مہرباں ہو کے آسمان اتر
جیت لینا ہی تو نہیں سب کچھ
بس یہ ہی آج دل میں ٹھان اتر
جوں سمندر پے شام جھکتی ہے
یوں کبھی دل پے مہربان اتر
ذات گہرائی ہے سرابوں کی
جان-ے-شہزاد بےتکان اتر
" فرحت شہزاد "
No comments:
Post a Comment